NationalPosted at: Mar 27 2024 8:38PM دہلی ہائی کورٹ نے احتجاج کرنے والے وکلاء کو کیا خبردار
نئی دہلی، 27 مارچ (یو این آئی) دہلی ہائی کورٹ نے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف بدھ کو احتجاج کر رہے عام آدمی پارٹی (آپ) کے وکلاء کو اپنے جوکھم پر احتجاج کرنے کی تنبیہ کی۔
دہلی ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس جسٹس منموہن اور جسٹس منیت پریتم سنگھ اروڑہ کی ڈویژن بنچ نے سوال کیا کہ وکلاء عدالت کے احاطے میں کیسے احتجاج کر سکتے ہیں۔
یہ معاملہ آپ کے لیگل سیل کی طرف سے دی گئی اپیل سے متعلق ہے کہ آپ وکلاء دہلی کی تمام ضلعی عدالتوں کے ساتھ ساتھ ہائی کورٹ میں بھی احتجاج کریں گے۔
آپ کے لیگل سیل کے ریاستی صدر ایڈوکیٹ سنجیو ناسیار نے تمام وکلاء سے اپیل کی تھی کہ وہ اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے بڑی تعداد میں جمع ہوں کیونکہ وزیر اعلیٰ کیجریوال کے خلاف سازش رچی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسٹر کیجریوال کے تئیں حمایت دکھانے کے لئے وکلاء برادری نے بدھ 28 مارچ کو دوپہر 12:30 بجے ایک زبردست احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
دہلی بار کونسل کے وائس چیئرمین مسٹر ناسیار نے کہا کہ وکلاء دہلی کی تمام ضلعی عدالتوں بشمول پٹیالہ ہاؤس کورٹ، دوارکا کورٹ، ساکیت کورٹ، کڑکڑڈوما کورٹ، تیس ہزاری کورٹ اور راؤس ایونیو کورٹ میں جمع ہوں گے اور وہاں احتجاج کریں گے۔
جب یہ معاملہ دہلی ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس جسٹس منموہن کے سامنے رکھا گیا کہ دہلی کی تمام عدالتوں کے وکلاء کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کریں گے تو جسٹس منموہن نے کہا کہ عدالت میں اس طرح کے احتجاج کرنے کے نتائج کافی سنگین ہوں گے۔
جسٹس منموہن نے کہا کہ وہ کل اس معاملے کی سماعت کر سکتے ہیں، اور ساتھ ہی ساتھ انہوں نے وکلاء کو عدالت کے احاطے میں احتجاج کرنے کے خلاف خبردار کیا۔
جسٹس منموہن نے کہا کہ عدالت کے احاطے میں گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے کے سنگین نتائج ہوں گے اور یہاں پر سپریم کورٹ کی طرف سے بتائے گئے قوانین کو نافذ کیا جائے گا۔ عدالت میں خلل نہیں ڈالا جا سکتا اور اسے روکا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ مدعیوں کو عدالت میں داخلے سے نہیں روکا جا سکتا۔
دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ آپ کا لیگل سیل کسی شہری کو عدالت سے رجوع کرنے کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں کر سکتا ، یہ قانونی نہیں ہے، اگر کوئی ایسا کرتا ہے تو وہ اپنے جوکھم پر ایسا کرے گا اور اگر ضروری ہوا تو عدالت کارروائی کرے گی۔
بی سی آئی کے صدر اور سینئر ایڈوکیٹ منن کمار مشرا نے ایک پریس ریلیز میں قومی راجدھانی کے قانون سے وابستہ لوگوں سے اپیل کی کہ وہ غیر منصفانہ ایجی ٹیشن میں ملوث ہونے یا تفرقہ انگیز سیاست کا شکار ہونے سے گریز کریں۔
مسٹر مشرا نے وکلاء پر زور دیا کہ وہ قانونی پیشے کی سالمیت اور وقار کو برقرار رکھیں اور کہا کہ جب تک کوئی قابل عدالت مسٹر کیجریوال کی بے گناہی کو واضح طور پر ثابت نہیں کر دیتی یا ان کی گرفتاری کو غیر منصفانہ یا غیر قانونی قرار نہیں دیتی، تب تک کسی بھی تحریک سے گریز کریں۔
دہلی ہائی کورٹ کی وارننگ کے باوجود آپ کے وکلاء بڑی تعداد میں جمع ہوئے اور سنجیو ناسیارکی قیادت میں احتجاج کیا۔
یو این آئی۔ این یو۔