NationalPosted at: Sep 24 2016 11:41PM ہندوستان برکس ممالک کی کانفرنس کی ضیافت کرے گا
نئی دہلی،24 ستمبر(یو این آئی) حکومت ہند کا محکمۂ سائنس و ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) برکس فریم ورک کے تحت 26 سے 30 ستمبر، 2016 کے دوران بنگلور میں پانچ دن تک چلنے والی برکس ممالک کے 50 جواں سال سائنسدانوں پر مشتمل ایک گروپ کی کانفرنس کا انعقاد کرے گا۔ اس کا انعقاد بنگلورو کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانسڈ اسٹڈیز (این آئی اے ایس )کے زیر اہتمام کیا جائے گا۔ برکس ممالک کے جواں سال سائنسدانوں کا سمپوزیم نہایت اہم ہے، کیونکہ اس کا انعقاد ایسے وقت میں ہو رہا جب ہندوستان برکس کا صدر ہے۔ اس میں بنیادی طور پر ’تعمیری ، ذمہ دار، شمولیت والی اور اجتماعی حل' پر زور دیا جائے گا۔ راجیہ سبھا کے سابق رکن اور اسرو کے سابق صدر پروفیسر کے كستوری رنگن اس پروگرام کا افتتاح کریں گے۔ سمپوزیم کا مقصد برکس انوویشن کارپوریشن کی تعمیر کرنا ہے جو انفرادی یا اجتماعی طور پر اپنے نئے سائنسی خیالات اور ٹیکنالوجی کے موضوعاتی حل کے مطابق کام کرنے کی صلاحیت کو فروغ دے گا، تاکہ ان ممالک کے شہریوں کی زندگی میں معیاری تبدیلی میں تیزی لائی جا سکے۔ اس سمپوزیم میں ہندوستان اور بیرون ملک سے، اپنے خیالات کا اظہار کرنے والے دیگر اہم مقررین کے علاوہ ڈاکٹر کے كستوری رنگن، سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ کے سیکرٹری ڈاکٹر اشوتوش شرما، ڈیپارٹمنٹ آف بایو ٹیکنالوجی کے سیکرٹری ڈاکٹر کے وجے راگھون، نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے سرسوت اور این آئی اے ایس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر بلدیو راج شامل ہوں گے۔ سمپوزیم میں حصہ لینے کے لئے برکس ممالک کے 20 سے زائد ایسے مخصوص افراد کو بلایا گیا ہے، جنہوں نے سائنسی تحقیق، جدت اور ٹیکنالوجی-تجارت کے ذریعہ زندگی میں غیر معمولی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ سمپوزیم کے دوران دو اہم رپورٹ بھی جاری کی جائیں گی۔ ' برکس ممالک کے سائنس و ٹیکنالوجی کی کمپنیوں کی شراکت داری' سے متعلق رپورٹ ماہرین کے ایک گروپ نے تیار کی ہے۔ دوسری رپورٹ ’’ہیمپی : عالمی ثقافتی ورثے‘‘ کے بارے میں ہوگی۔ یو این آئی۔ س ا۔ ایم جے۔