RegionalPosted at: Apr 26 2024 6:13PM دگ وجے کو احترام کے مطابق لیڈ سے شکست دیکر راج گڑھ کے لوگ سیاست سے وداع کریں : شاہ
راج گڑھ، 26 اپریل (یو این آئی) مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج کانگریس کے سینئر لیڈر اور مدھیہ پردیش کے راج گڑھ پارلیمانی حلقہ سے پارٹی کے امیدوار دگ وجئے سنگھ پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ 'عاشق کا جنازہ ذرا دھوم سے نکلے'، راج گڑھ لوک سبھا کے شہری دگ وجے سنگھ کو ان کے احترام کے حساب سے لیڈ سے شکست دیں اور ان کی سیاست سے باعزت وداعی کریں مسٹر شاہ یہاں پارٹی امیدوار کی حمایت میں انتخابی میٹنگ سے خطاب کررہے تھے۔ اس دوران ان کا تقریباً پورا خطاب مسٹر سنگھ پر مرکوز تھا۔ انہوں نے بار بار اس بات پر زور دیا کہ مسٹر سنگھ کے دور میں پورا مدھیہ پردیش 'بیمارو' بن گیا تھا اور راج گڑھ کو اب بیمارو نہیں بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس جس کے چیف ایڈوائزر دگ وجئے سنگھ ہیں، اس پارٹی نےرام مندر کا مسئلہ 70 سال تک پھنساکر رکھا۔ اسی وقت بی جے پی نے آکر رام للا کو ڈیرے سے باہر نکال کر عظیم الشان مندر میں بٹھا دیا۔ کانگریس کے 'شہزادہ' راہل بابا کو مندر کی پران پرتشٹھا کے لیے دعوت نامہ بھیجا گیا تھا، لیکن نہ وہ گئے اور نہ ہی دگ وجے سنگھ گئے کیونکہ وہ اپنے ووٹ بینک سے ڈرتے ہیں۔ دعوت ملنے کے بعد بھی مندر اور اجودھیا نہ جانے والوں کو معاف نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے دگ وجے سنگھ حکومت کے دوران مدھیہ پردیش کی صورتحال بھی بیان کی۔ یہ بھی کہا کہ دگ وجئے سنگھ کے نام کے ساتھ لفظ 'بنٹادھار' جڑ گیا ہے۔ دگ وجئے سنگھ کے مشورے پر راہل گاندھی نے کانگریس کے منشور میں کہا ہے کہ مسلم پرسنل لا لائیں گے۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ یہ دگ وجئے سنگھ ہی تھے جنہوں نے بھگوا دہشت گردی کی اصطلاح لائے، جبکہ وہ خود دہشت گردوں کو احترام کے ساتھ بلاتے ہیں۔
اسی سلسلے میں انہوں نے طنزیہ انداز میں عوام سے کہا کہ وہ انہیں (مسٹر سنگھ) کی سیاست سے 'مستقل وداعی' کر دیں، لیکن یہ ذہن میں رکھیں کہ 'یہ عاشق کا جنازہ ہے، ذرا دھوم سے نکلنے'۔ ہمیں ان کی عزت جیسی لیڈ سے شکست دے کر انہیں الوداع کرنا ہے۔ راج گڑھ کے لوگ انہیں گھر بیٹھانے کا کام کریں۔
راج گڑھ پارلیمانی حلقہ میں 7 مئی کو ووٹنگ ہونی ہے۔ یہاں، بی جے پی کے موجودہ رکن پارلیمنٹ روڈمل ناگر دگ وجے سنگھ کے خلاف میدان میں ہیں۔
یو این آئی۔ م ع۔ 1716