NationalPosted at: Apr 30 2025 11:12PM ذات پات کی مردم شماری ہمارا وژن ، حکومت اس کا وقت بتائے: راہل

نئی دہلی، 30 اپریل (یو این آئی) لوک سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے آج ذات پات کی مردم شماری کرانے کے حکومت کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ ذات پات کی مردم شماری کانگریس کا وژن ہے اور اس کی طرف پہلا قدم اٹھانے کے بعد حکومت کو اب یہ بھی بتانا چاہئے کہ وہ اس سمت میں اگلا قدم کب اٹھائے گی۔
بدھ کی شام یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ یہ حکومت کے فیصلے کا پہلا قدم ہے اور ان کی پارٹی اس کی مکمل حمایت کرتی ہے، لیکن حکومت کو اس کے لیے بجٹ مختص کرنا چاہیے اور اس کے لیے تاریخ کا اعلان بھی کرنا چاہیے۔
ریزرویشن پر 50 فیصد کی حد کو ہٹانے کے مطالبے کو دہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ ذات پات کی مردم شماری ہونے تک ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے اور ریزرویشن کی 50 فیصد کی حد کی دیوار بھی توڑ دیں گے۔پہلے وزیر اعظم نریندر مودی کہتے تھے کہ صرف چار ذاتیں ہیں لیکن اب اچانک انہوں نے ذات پات کی مردم شماری کا اعلان کر دیا ہے ہم حکومت کے اس فیصلے کی مکمل حمایت کریں گے لیکن حکومت کو اس کا ٹائم ٹیبل بتانا ہوگا کہ ذات پات کی مردم شماری کا کام کب تک مکمل ہو جائے گا۔
مسٹر گاندھی نے کہا، "ذات شماری میں بہار اور تلنگانہ کا ماڈل ہے - ان میں بہت فرق ہے۔ تلنگانہ ذات مردم شماری کے لیے ایک ماڈل بن گیا ہے اور یہ ایک بلیو پرنٹ بن سکتا ہے۔ ہم ذات پات کی مردم شماری کو ڈیزائن کرنے میں حکومت کی مدد کریں گے، کیونکہ یہ ڈیزائن بہت اہم ہے۔ ہم ذات پات کی مردم شماری کے ذریعے ملک میں نئے طریقہ کی ترقی لانا چاہتے ہیں۔او بی سی ہوں، دلت ہوں یا آدیواسی - ان کی شراکت ملک میں کتنی ہے - یہ تو ذات پات کی مردم شماری سے ہی پتہ چلے گا، لیکن ہمیں آگے جانا ہے۔ ہمیں یہ معلوم کرنا ہوگا کہ ملک کے اداروں اور طاقت کے ڈھانچے میں ان کی کتنی حصہ داری ہے۔
انہوں نے کہا، "اس کے علاوہ کانگریس پارٹی نے اپنے منشور میں لکھا تھا کہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں آرٹیکل 15(5) کے تحت ریزرویشن نافذ کیا جائے اور ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسے فوری طور پر نافذ کیا جائے، یہ ہمارا ویژن ہے لیکن حکومت نے اسے قبول کیا، اس لیے ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
یو این آئی۔ م ع۔ 2214