EntertainmentPosted at: Apr 17 2024 11:04AM اداکارہ نہیں ڈاکٹر بننا چاہتی تھیں پونم ڈھلوں
( 18 اپریل سالگرہ کے موقع پر )
ممبئی، 17 اپریل (یو این آئی) بالی ووڈ اداکار پونم ڈھلوں نے اپنی دلکش اداؤں سے تقریباً تین دہائیوں تک شائقین کو محظوظ کیا لیکن کم ہی لوگوں کو معلوم ہوگا وہ اداکارہ نہیں بلکہ ڈاکٹر بننا چاہتی تھیں۔
پونم ڈھلوں کی پیدائش 18 اپریل 1962 کو کانپور میں ہوئی۔ ان کے والد ہندستانی فضائیہ میں انجینئر تھے۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم چنڈی گڑھ کارمیل کانوینٹ ہائی اسکول سے پوری کی۔ سال 1977میں پونم ڈھلوں کو آل انڈیا بیوٹی کانٹیسٹ میں حصہ لینے کا موقع ملا جس میں وہ پہلے مقام پر رہیں۔ اس درمیان پونم ڈھلوں کی خوبصورتی سے متاثر ہوکر ڈائریکٹر پروڈیوسر ، یش چوپڑا نے اپنی فلم ترشول میں کام کرنے کی پیشکش کی ۔ پہلے تو انہوں نے اس پیشکش سے انکار کردیا لیکن بعد میں ان کی دوست نے انہیں سمجھایا کہ فلموں میں کام کرنا کوئی بری بات نہیں ۔ اس کے بعد پونم ڈھلوں کے گھر والوں نے انہیں اس شرط پر فلموں میں کام کرنے کی اجازت دی کہ وہ اسکول کی چھٹیوں کے دوران ہی فلموں میں کام کریں گی۔
فلم ترشول میں پونم ڈھلوں کو سنجیو کمار ، ششی کپور اور امیتابھ بچن جیسے نامور ستاروں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ اس فلم میں انہوں نے سنجیو کمار کی بیٹی کا کردا ر ادا کیا جو اداکار سچن سے محبت کرتی ہیں۔ فلم میں ان پر فلمایا گیا نغمہ ‘گاپوجی گاپوجی گم گم ’ ان دنوں نوجوانوں کے درمیان کریز بن گیا تھا۔ فلم ترشول باکس آفس پر ہٹ رہی۔ اس کے بعد کئی ڈائریکٹرس نے پونم ڈھلوں کو اپنی فلم میں کام کرنے کی پیش کش کی۔ لیکن انہوں نے تمام پیشکش کو ٹھکرادیا کیونکہ وہ اداکارہ نہیں بننا چاہتی تھیں۔ اس درمیان انہوں نے میڈیکل کالج میں داخلہ لینا چاہا لیکن ان کے بڑے بھائی نے ان کی حوصلہ شکنی کی ۔ اس کے بعد ان کی خواہش ‘انڈین فارن سروسیز’ میں کام کرنے کی ہوئی اور وہ امتحان کی تیاری میں مصروف ہوگئیں۔
سال 1979 میں یش چوپڑا کے ہی بینر میں بن رہی فلم ‘نوری’ میں ان کو دوبارہ کام کرنے کا موقع ملا۔ بہترین نغموں، موسیقی اور ایکٹنگ سے سجی اس فلم کی کامیابی نے نہ صرف ا نہیں ہی نہیں بلکہ اداکار فاروق شیخ کو بھی اسٹار بنادیا۔ فلم میں لتا منگیشکر کی آواز میں ‘‘ آجارے میرے دلبر آجا’’ گیت آج بھی دلکشی رکھتا ہے۔
جاری۔یو این آئی این یو۔