NationalPosted at: Apr 23 2024 2:17PM ملک کے مسلمان اور خاص طور پر مسلم نوجوانوں کو چاہئے کہ نئے پر کے ساتھ پرواز کرنا سیکھیں: ڈاکٹر راشد حسین
نئی دہلی/فاربس گنج، 23اپریل (یو این آئی) ملک کے شاہینوں سے نئی پرواز کی اپیل کرتے ہوئے ایم بی آئی ٹی کے پرنسپلپروفیسر ڈاکٹر راشد حسین نے کہا کہ ملک کے مسلمانوں اور خاص طور پر مسلم نوجوانوں کو چاہئے کہ نئے پر کے ساتھ پرواز کرنا سیکھیں اور علاقے میں معیاری اسکول، کالج کی بنیاد رکھیں۔ یہ بات انہوں نے رامپور،فاربس گنج کے نیو کریڈیبل پبلک اسکول میں مدارس،اسکول کے اساتذہ، دانشوران اور سماج کے سرکردہ افراد کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہاکہ علاقے میں مدارس کی تعداد ٹھیک ٹھاک ہے، معیار بلند کرنے کی ضرورت ہے لیکن موجودہ حالات کے پیش نظراسکول، کالج اور یونیورسٹی قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ اس ضمن میں علاقے کے اساتذہ، والدین اور صاحب ثروت افراد کو آگے آناچاہئے۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح شاہین اپنے کند پر کو نوچ ڈالتا ہے اور نئے پر کے ساتھ پرواز کرتا ہے اسی طرح ملک کے مسلم نوجوانوں کو فرسودہ روایات کو ترک کرکے نئے پر کے ساتھ پرواز کرنا سیکھنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ جب تک ملت کے نوجوان آگے نہیں آئیں گے اس وقت تک ملک کی فلاح و بہبود ممکن نہیں ہیں۔
مفتی شکیل احمد قاسمی شیخ الحدیث جامعہ لطیفیہ سردار شہر راجستھان نے صدارت کرتے ہوئے چھوٹے بچوں کو علاقے میں ہی تعلیم حاصل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ شوال کا مہینہ ہے اور بڑی تعداد میں یہاں سے چھوٹے بچے ملک کے دوردراز علاقے میں حاصل کرنے جاتے ہیں جس سے کئی طرح پریشانیاں درپیش ہوتی ہے اور کئی جگہ بچہ اسمگلنگ معاملے میں پھنس جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مولانا آس محمد سے کہا کہ آپ کا مشن اور اپ جس انداز سے اسکول چلا رہے ہیں اسلامی سکول یہ وقت کی اہم ضرورت ہے یہ بڑے بڑے شہروں میں تو خوب ہے لیکن ہمارے اس علاقے میں نہیں ہے اس لیے اپ نے بڑا کام کیا ہے اس میں ہمت سے کام لیتے رہیں پریشانیاں ہیں تو آپ کو ہمت نہیں ہارنا ہے۔
مہمان اعزازی مولانا عثمان ندوی نائب مہتمم دارالعلوم نور الاسلام جلپا پور نیپال نے مولانا الیاس کے یاد سے نسبت کرتے ہوئے بتایا کہ یہاں تو پورا آس محمد ہے اور اپنے نام کے اعتبار سے ہمیں پوری امید ہے آپ محنت کرتے رہیں اور اپنے اپ کو کھپا دیں کیونکہ جو انسان اپنے خون کو جلاتا ہے وہی کامیاب ہوتا ہے اور وہی کچھ کر گزرتا ہے۔
اس مجلس کے سرپرست مفتی عبدالرشید قاسمی ناظم جامعۃ الصالحات ننکار رام پور نے کہا کہ مولانا اس محمد اور میرا تعلق چولی دامن کی طرح ہے کہ میں ان سے دنیاوی تعلیم میں کچھ مشورے لیتا ہوں اور یہ مجھ سے دینی تعلیم میں اور ہم دونوں مل کر ادارہ چلا رہے ہیں یہ بڑی اہم بات ہے کہ ہم دونوں مل جل کر رامپور کی سرزمین پر کام کر رہے ہیں۔خادم ترجمہ قران مولانا نثار ندوی نے بھی بتایا کہ ہمارا تعلق قران سے جڑنا چاہیے اور قران کے بغیر ہماری زندگی نہیں ہو سکتی اس لیے ہمارا تعلق قرآن سے مضبوط ہونا چاہئے۔
نیو کریڈیبل پبلک اسکول کے پرنسپل مولانا آس محمد نیکہاکہ میں اسکولی نظام کے ساتھ ساتھ جامعۃ الصفہ کے نام سے درجہ ناظرہ اور حفظ کا اغاز کرنا چاہتا ہوں اس کے لیے اپ لوگ میرا ساتھ دیں اور پھر تمام علماء کرام نے خاص طور پر مولانا فاروق مظہری نے لوگوں سے وعدہ معاہدہ کرایا کہ اس اسکول میں دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم سے آراستہ کیا جا رہا ہے جس میں یتیم نادار بچوں کو فری تعلیم دی جا رہی ہے اس کا خرچہ ہم لوگ خود اٹھائیں اور پھر کیا تھا لوگوں نے اور خاص طور پر علماء کرام نے اپنے اپنے نام لکھوائے کہ ہم ایک یتیم بچے کا خرچہ خود اٹھائیں گے جس میں سر فہرست مفتی شکیل مولانا فاروق، مفتی عبدالرشید مولانا عثمان، راشد جنید، سمیع احمد، حافظ احسان،اور مولانا فاروق نعمانی، ماسٹر محمد شعیب،شاہجہاں شاہد،محمد رضوان، محمد امتیاز، مولانا فیروز، محمد توحید اور خود میرے والد محمد رئیس نے یتیم بچوں کے خرچے اٹھانے کا وعدہ کیا۔
اہم شرکاء اور مہمان خصوصی کے طور پر شاہ جہاں شاد،مولانا غیاث الدین نعمانی ناظم مدرسہ اصلاح المسلمین رامپور مولانا فاروق، مظہری ناظم مدرسہ رحمانیہ انکار رام پور مولانا فیروز،نعمانی مولانا عبدالجبار ندوی مولانا ذاکر حسین نعمانی،مولانا مفتی مہتاب مولانا شوکت قاسمی، مولانا دلشاد مظاہری، مولانا جمشید اور ڈائریکٹر ایس جی کوچنگ سینٹر فاربس گنج شامل تھے۔
یو این آئی۔ ع ا۔