OthersPosted at: Jul 5 2025 5:28PM مہارشٹر کی سیاست میں نیا موڑ، ادھو اور راج ٹھاکرے 20 سال بعد ایک ہی اسٹیج پر نظر آئے

ممبئی ، 5 جولائی (یو این آئی) مہاراشٹر کی سیاست میں ایک غیر معمولی لمحے کے طور پر، شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے اور مہاراشٹر نو نرمان سینا کے بانی راج ٹھاکرے دو دہائیوں بعد پہلی بار ایک عوامی پلیٹ فارم پر ایک ساتھ نظر آئے دونوں رہنما، جو بالاصاحب ٹھاکرے کے وارث ہیں، ایک مرتبہ پھر مراٹھی عوام کے مفاد اور علاقائی مسائل کے تناظر میں قریب آتے دکھائی دیے ان کی یہ سیاسی قربت ریاست میں حکمران مہا یوتی اتحاد اور اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی دونوں کے لیے گہری توجہ کا باعث بن چکی ہے۔
دھو اور راج ٹھاکرے ہفتہ کو تقریباً دو دہائیوں میں پہلی بار ورلی کےاین ایس آئی سی ڈوم میں ایک ریلی میں اسٹیج پر ایک ساتھ نظر آئے۔ یہ ریلی بی جے پی کی قیادت والی مہایوتی حکومت کی جانب سے مہاراشٹر میں تین زبانوں کی پالیسی سے متعلق دو متنازع حکومتی قراردادواپس لیے جانے کا جشن منانے کے لیے منعقد کی گئی۔
مراٹھی وجے دیوس کے عنوان سے اس تقریب کا اہتمام شو سینا (یو بی ٹی) اور مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) ورلی میں کر رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ دیوندر فڑنویس نے وہ دونوں قراردادمنسوخ کردیں جن میں ہندی کو پرائمری اسکولوں میں تیسری زبان کے طور شامل کیے جانے کا ذکر کیا گیا تھا۔ اس طرح یہ ریلی یو بی ٹی اور ایم این ایس کی سیاسی جیت کو ظاہر کرتی ہے۔
یاد رہے کہ راج ٹھاکرے نے 2005 میں ادھو سے اختلافات کے بعد شیو سینا سے علیحدگی اختیار کر لی تھی اور 2006 میں ایم این ایس قائم کی تھی۔ اس وقت ان کی جماعت آزاد حیثیت رکھتی ہے، جبکہ ادھو ٹھاکرے ایم وی اے میں سرگرم ہیں۔ سال 2025 میں دونوں کزنز کا ایک ساتھ آنا اس لیے بھی اہم مانا جا رہا ہے کہ اگلے ہی برس یعنی 2026 میں بالاصاحب ٹھاکرے کے100 ویں یوم پیدائش اور شیو سینا کے قیام کو 60 سال مکمل ہوں گے۔
شیواجی پارک، جسے شیو سینا کارکن 'شیو تیرتھ' کہتے ہیں، وہ مقام ہے جہاں بالاصاحب نے 30 اکتوبر 1966 کو اپنی پہلی دسہرہ ریلی میں "80 فیصد سماجی کام، 20 فیصد سیاست" کا نعرہ دیا تھا۔ آج راج اور ادھو اسی مقام پر اپنی جماعتوں کو پھر سے مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جنہیں 2024 کے اسمبلی انتخابات میں بدترین کارکردگی کا سامنا کرنا پڑا۔ شیو سینا بمشکل 20 نشستیں جیت سکی جبکہ ایم این ایس کا کھاتہ بھی نہیں کھلا۔
شیو سینا میں ماضی میں کئی بغاوتیں ہو چکی ہیں جن میں چھگن بھجبل، نارائن رانے، راج ٹھاکرے اور حالیہ برسوں میں ایکناتھ شندے کی قیادت میں بڑی دراڑ پڑی۔ شندے نے ادھو کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی حکومت کو گرا کر بی جے پی کے فڑنویس کے ساتھ حکومت بنائی۔ بعد میں اجیت پوار نے بھی این سی پی سے بغاوت کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ کا عہدہ حاصل کیا۔
2024 میں لوک سبھا انتخابات میں مہا وکاس اگھاڑی نے بہتر کارکردگی دکھائی، مگر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا منصب حاصل نہ کر سکی، جس کی بڑی وجہ آر ایس ایس کی پشت پناہی سے فڑنویس کی حکمت عملی رہی۔ اس منظرنامے میں ادھو اور راج کا میل، مراٹھی سیاست کو ایک نئی جہت دے سکتا ہے۔ ادھو کے پاس 'مشعل' کا انتخابی نشان ہے جبکہ راج کی ایم این ایس 'ریلوے انجن' کی علامت رکھتی ہے، دونوں کی قیادت میں مراٹھی شناخت کا بیانیہ پھر ابھرتا دکھائی دیتا ہے۔
یو این آئی اےاےاے