NationalPosted at: Jul 5 2025 10:02PM مسعود اظہر پاکستان میں موجود نہیں: بلاول

نئی دہلی، 5 جولائی (یو این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کے پاس اقوام متحدہ کے معلنہ دہشت گرد مسعود اظہر کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔
مسٹر بھٹو نے کہا کہ اگر ہندوستان اظہر کی پاکستان میں موجودگی کے بارے میں معلومات فراہم کرے تو پاکستان اظہر کو گرفتار کرنے میں "خوشی محسوس کرے گا"۔ الجزیرہ نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حافظ سعید پاکستان میں آزاد آدمی نہیں ہیں اور مسعود اظہر افغانستان میں ہوسکتے ہیں۔
غور طلب ہے کہ مسٹر بھٹو کی پارٹی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) ملک میں حکمراں اتحاد کا حصہ ہے اور مسعود اظہر ہندوستان کو مطلوب دہشت گردوں میں سے ایک ہے۔ اظہر نے 2001 کے پارلیمنٹ حملے، 26/11 ممبئی حملے، 2016 کے پٹھانکوٹ حملے اور 2019 کے پلوامہ حملے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
مسعود اظہر کو اقوام متحدہ نے 2019 میں اقوام متحدہ کی پابندیوں کی 1267 کمیٹی کے تحت عالمی دہشت گرد قرار دیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ ہندوستان مسعود اظہر اور لشکر طیبہ کے سربراہ حافظ سعید کو حوالے کرنے کا مسلسل مطالبہ کر رہا ہے لیکن پاکستان ان دونوں کے وہاں سرگرم ہونے کے ثبوت کے باوجود ان کی وہاں موجودگی سے انکار کر رہا ہے۔
اظہر کو 1999 میں قندھار طیارے کے ہائی جیکنگ کے بعد آئی سی -814 کے مسافروں کی رہائی کے بدلے رہا کیا گیا تھا۔
حافظ سعید کے آزاد ہونے کے بارے میں نیویارک ٹائمز کی رپورٹ پر ایک سوال کے جواب میں مسٹر بھٹو نے کہا کہ "یہ درست نہیں ہے، حقیقت میں یہ درست نہیں ہے کہ حافظ سعید ایک آزاد آدمی ہے، وہ پاکستان کی حکومت کی تحویل میں ہے۔ جہاں تک مسعود اظہر کا تعلق ہے، ہم اسے گرفتار کرنے یا شناخت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ اس کے ماضی کو دیکھتے ہوئے ہم افغانستان کے تناظر میں افغان جہاد کے حوالے سے یقین رکھتے ہیں۔"
ہندوستان نے بارہا پاکستان سے 2008 کے ممبئی حملوں کے ماسٹر مائنڈ حافظ سعید کو ہندوستان کے حوالے کرنے کی درخواست کی تھی لیکن سعید کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے جولائی 2019 میں اس کے اور اس کے قریبی ساتھیوں کے خلاف 23 ایف آئی آر درج ہونے کے بعد گرفتار کر لیا تھا۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے انہیں اپریل 2022 میں دہشت گردی کی مالی معاونت کے دو مقدمات میں مجموعی طور پر 33 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ حافظ سعید کا شمار ہندوستان کے انتہائی مطلوب دہشت گردوں میں ہوتا ہے اور 26/11 کے ممبئی حملوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر امریکہ نے اس پر 10 ملین امریکی ڈالر کا انعام رکھا ہے۔ ممبئی میں 26 نومبر 2008 کو دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا اور چار دنوں میں 166 افراد ہلاک اور 300 زخمی ہوئے تھے۔
مسٹر بھٹو نے یہ انٹرویو 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب ہندوستان کی طرف سے آپریشن سندور شروع کرنے کے بعد دیا، جس میں پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں دہشت گردی کے نو کیمپوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ہندوستان نے جن مقامات کو نشانہ بنایا ان میں سے ایک بہاولپور میں جیش محمد (جیش) کا گڑھ تھا۔ ہندوستان نے 22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے کا بدلہ لینے کے لیے آپریشن سندور شروع کیا جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
یو این آئی۔ ع ا۔