NationalPosted at: Feb 4 2025 4:29PM ڈبل انجن والی حکومت کے دونوں انجن ایک دوسرے سے ٹکرا رہے ہیں: اکھلیش

نئی دہلی، 04 فروری ( یو این آئی ) سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے لیڈر اکھلیش یادو نے مہا کمبھ میں بھگدڑ کے سلسلے میں مرکزی حکومت اور اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت پر آج سخت حملہ بولا اور کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت کے دونوں انجن ایک دوسرے سے ٹکرا رہے ہیں اس کے ساتھ ہی انہوں نے مہا کمبھ سانحہ کے پر آل پارٹی میٹنگ میں بحث کرانے کا مطالبہ کیا ہے مسٹر یادو نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے خطبہ پر شکریہ کی تحریک پر لوک سبھا میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے اسپیکر اوم برلا سے مطالبہ کیا کہ بحث مکمل ہونے کے بعد ایوان کو ان لوگوں کو خراج تحسین پیش کرنا چاہئے اور مہا کمبھ کی بھگدڑ میں ہلاک ہونے والوں کو دو منٹ کا وقت دیا جاناچاہئے۔ جب حکمراں جماعت نے اس پر اعتراض کیا تو انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس سے پریشان ہیں انہیں اموات پر دکھ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت بجٹ کے اتنے اعداد و شمار دے رہی ہے تو اسے مہا کمبھا میں ہونے والی اموات کے اعداد و شمار بھی دینے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ مہا کمبھ سانحہ پر آل پارٹی میٹنگ میں تبادلہ خیال کیا جانا چاہئے اور مہا کمبھ میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور کھوئے ہوئے اور پائے گئے انتظام کا کام فوج کو دیا جانا چاہئے۔ حادثے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔
مسٹر یادو نے کہا کہ اگر حادثے سے متعلق کوئی قصوروار نہیں ہے تو پھر ثبوت کو کیوں تباہ یا چھپایا گیا؟ انتظامات کی بجائے تشہیر پر توجہ دی گئی۔ بار بار اس بات کی تشہیر کی گئی کہ مہا کمبھ 144 سال بعد آیا ہے۔ پہلی بار حکومت نے سی سی ٹی وی کا استعمال کرتے ہوئے اشنان کرنے والوں کا ڈیٹا جاری کیا۔ لیکن ان لائیو اسٹریمنگ نے مرنے والوں کی تعداد نہیں بتائی۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ستارہ مہورت کے دوران شاہی اشنان کی روایت جو ستیوگ کے بعد سے چلی آ رہی ہے اسے نظرامداز کرکے سنتوں نے حکومت کی ہدایات کے مطابق اشنان کیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ نیکیاں کمانے آئے تھے، وہ اپنے پیاروں کی لاشیں لے کر واپس چلے گئے۔
مسٹر یادو نے کہا کہ مردہ خانوں میں لاشیں پڑی ہیں اور حکومت ہیلی کاپٹروں سے پھولوں کی پتیاں نچھاور کر رہی ہے۔ حکومت قبول نہیں کر رہی تھی کہ وہاں کتنی لاشیں پڑی ہیں، کتنی چپلیں، کتنے کپڑے وہاں پڑے ہیں۔ جے سی بی مشینوں کے ذریعے ٹریکٹر ٹرالی سے سامان اٹھایا گیا۔ میڈیا کو دباؤ اور لالچ کے ذریعے منظم کیا گیا ہے۔ صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم کے تعزیتی پیغامات کے بعد اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ نے تعزیت کا اظہار کیا۔
صدر کے خطبے پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے مسٹر یادو نے کہا کہ حکومت نے کاروبار کرنے میں آسانی کا استعمال اپنی شبیہ کو بہتر بنانے اور دوسروں کو خراب کرنے کے لیے کیا ہے۔ مرکزی وزراء اور وزیر اعظم سرمایہ کاروں کے اجلاس میں شرکت کرتے ہیں اور بڑے اعلانات کیے جاتے ہیں۔ لیکن آج ہم یہ نہیں بتا سکتے کہ کتنی تجاویز پر عمل ہوا۔ اس ڈبل انجن والی سرکار کے دونوں انجن ایک دوسرے سے ٹکرا رہے ہیں اور اب بوگیاں بھی آپس میں ٹکرانے لگی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہلی انتخابات کے درمیان صدر کے خطبے میں کہا گیا تھا کہ میٹرو لائنوں کو دوگنا کیا جائے گا۔ بنارس میں آج تک میٹرو کیوں نہیں آ سکی جسے کیوٹو جیسا بنانے کا خواب دیکھا گیا تھا؟ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں چلنے والے تمام میٹرو - لکھنؤ، کانپور، آگرہ، نوئیڈا - کی منصوبہ بندی سماج وادی پارٹی کی حکومت نے کی تھی۔ جہاں تک دہلی کی ترقی کا تعلق ہے، جس دن مرکزی حکومت مداخلت کرنا بند کر دے گی، دہلی خود ترقی کرے گی۔
مسٹر یادو نے سماج وادی پارٹی کو ندی جوڑنے کی اسکیم اور ایکسپریس وے پروجیکٹوں کا کریڈٹ دیتے ہوئے کہا کہ یوگی حکومت کے دوران بنایا گیا بندیل کھنڈ ایکسپریس وے آج دیکھ بھال میں پھنس گیا ہے۔ افتتاح کے بعد بارش ہوتے ہی شاہراہ بہہ گئی۔ جبکہ لکھنؤ آگرہ ایکسپریس وے کو 21 ماہ کے ریکارڈ وقت میں بنایا گیا تھا اور اس کا افتتاح ایئر فورس کے سخوئی اور میراج جیسے طیاروں کی لینڈنگ کے ذریعے کیا گیا تھا۔ کسانوں کو مناسب معاوضہ دیا گیا۔ لیکن یوگی جی کے دور میں اعلان کردہ 91 کلومیٹر گورکھپور لنک ایکسپریس وے آج تک مکمل نہیں ہو سکا۔ مرکزی حکومت پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’کوئی آپ کے کسان پیکج کو کنجوس بنا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ لوہیا سولر انرجی پروجیکٹ اتر پردیش میں لاگو کیے گئے تھے لیکن بی جے پی حکومت نے انہیں بند کردیا۔
انہوں نے کہا کہ چین کے حوالے سے بی جے پی اور کانگریس کے اپنے اپنے خیالات ہیں۔ ایک زمانے میں ہم نے لاکھوں ہیکٹر اراضی ضائع کی اور آج بھی ہم اسی راستے پر گامزن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ ریزرویشن سسٹم کو مضبوط کرنا ہے۔ اگر کانگریس پہلے ہمارے حق میں ہوتی تو ہمیں مانگنے کی ضرورت نہ پڑتی۔
مسٹر یادو نے کہا کہ اگر بازار کھولنے کے وقت مینوفیکچرنگ پر توجہ دی جاتی تو ہم چین سے آگے ہوتے۔ ملک میں جدید انفراسٹرکچر کی بات ہوئی ہے۔ لیکن اتر پردیش میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کا ایک بھی ایکسپریس وے نہیں ہے۔
ترنمول کانگریس کے پروفیسر سوگتا رائے نے کہا کہ کسانوں کی بھوک ہڑتال، کمبھ حادثہ اور جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے بارے میں خطاب میں کچھ نہیں کہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی معیشت کی مالیت 32 ٹریلین ڈالر ہے اور چین کی معیشت کی مالیت 19 ٹریلین ڈالر ہے لیکن ہم 5 ٹریلین ڈالر تک پہنچنے میں چھاتی پیٹ رہے تھے۔
جاری ۔ یو این آئی ۔ ع خ