RegionalPosted at: Jun 15 2025 4:09PM اردو جموں و کشمیر کا زیور ہے، اس کو بدلنے نہیں دیں گے: تنویر صادق

سری نگر، 15 جون (یو این آئی) نیشنل کانفرنس کے ترجمان اعلیٰ اور رکن اسمبلی تنویر صادق کا کہنا ہے کہ اردو ایک تاریخی زبان ہے جو جموں و کشمیر میں گذشتہ 130 برسوں سے رائج ہے انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اس زبان کو بدلنے نہیں دے گیموصوف ترجمان اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار اتوار کو یہاں ایک تقریب میں ر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
بی جے پی لیڈر سنیل شرما کے لیفٹیننٹ گورنر کو لکھے خط جس میں نائب تحصیلدار کے امتحان سے اردو کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے، کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا ’’اردو کسی خاص طبقے یا مذہب کی زبان نہیں ہے یہ زبان ملک میں کئی ریاستوں میں بولی جاتی ہے اور ملک کے بڑے بڑے ادیب اور شاعر اس زبان کو استعمال کرتے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا ’’میں حیران ہوں کہ بی جے پی والے ہر چیز کو مذہبی اور سیاسی زاویے سے دیکھتے ہیں جو غلط ہے۔‘‘
مسٹر صادق نے کہا ’’یہ زبان جموں وکشمیر میں 130 برسوں سے رائج ہے یہاں کی جوڈیشری، محکمہ مال میں رائج ہے۔‘‘
انہوں نے کہا ’’اس کو مذبی اور سیاسی رنگ دے کر بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’نیشنل کانفرنس کا موقف ہے کہ اردو نہ صرف ایک تاریخی زبان ہے بلکہ یہ جموں وکشمیر کا زیور ہے جس کو ہم بدلنے نہیں دیں گے۔‘
لیفٹیننٹ گورنر کے ایک پوسٹ کے بارے میں پوچھے جانے پر ترجمان اعلیٰ نے کہا ’’ایک طرف، ایل جی صاحب کہتے ہیں کہ وہ صرف پولیس کو کنٹرول کرتے ہیں جبکہ دوسری طرف انہوں نے گذشتہ روز عادل حسین کی بیوہ کو نوکری دینے کے بارے میں ٹویٹ کیا جس سے جموں و کشمیر میں اقتدار کے دوہرے نظام کا مسئلہ اجاگر ہوجاتا ہے۔
انہوں نے وزیر اعظم سے جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ ریاستی درجے کی بحالی کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔
یو این آئی۔ ایم افضل۔