RegionalPosted at: Oct 12 2025 5:06PM افغان طالبان کو گلے لگا کر اپنے ہی مسلمانوں کو نشانہ بنانا کھلی منافقت:محبوبہ مفتی

سری نگر،12اکتوبر(یو این آئی) پی ڈی پی صدر اور جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف ہندستان طالبان کے زیرِ انتظام افغانستان کے ساتھ تعلقات مضبوط کر رہا ہے، جبکہ دوسری طرف اپنے ہی ملک کے مسلمانوں کو مختلف بہانوں سے نشانہ بنایا جا رہا ہے محترمہ محبوبہ مفتی کا بیان اس وقت سامنے آیا جب ہندستان نے افغانستان کے ساتھ اپنے سفارتی روابط کو بہتر بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی ہندستان کے دورے پر ہیں۔
انہوں نے ایک پوسٹ میں کہا،'لو جہاد'، 'لینڈ جہاد'، 'ووٹ جہاد' اور 'کاؤ جہاد' جیسے نعروں کے نام پر بی جے پی نے ملک کی مسلم آبادی کو بار بار نشانہ بنایا ہے۔ دوسری طرف، جمہوریت کی ماں کہلانے والا ہندستان طالبان جیسے جہاد کے علمبرداروں کو گلے لگا رہا ہے۔'
محبوبہ مفتی نے کہا کہ ہندستان افغانستان کی تعمیرِ نو کے لیے مختلف طرح کی امداد فراہم کر رہا ہے، جن میں افغان طلبہ کو تعلیمی وظائف دینا بھی شامل ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگرچہ افغانستان کے ساتھ بہتر تعلقات رکھنا ایک اسٹریٹیجک ضرورت ہو سکتی ہے، لیکن یہ عمل بی جے پی کی داخلی منافقت کو بے نقاب کرتا ہے، کیونکہ وہی حکومت اپنے ہی مسلم شہریوں جنہوں نے ملک کی آزادی، شناخت اور ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ، کو مسلسل نظرانداز اور حاشیے پر دھکیل رہی ہے۔
محبوبہ مفتی نے مزید کہا،'مسلم طلبہ کے لیے اسکالرشپس ختم کرنا اور مدارس کو بند کرنا اسی دوغلی پالیسی کی واضح مثال ہے۔'
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر تعلقات برقرار رکھنا یقیناً اہم ہے، مگر کسی مستحکم اور ہم آہنگ قوم کی بنیاد اپنے ہی شہریوں کے درمیان باہمی اعتماد، احترام اور برابری پر ٹکی ہوتی ہے، خصوصاً اقلیتی طبقوں کے ساتھ۔
اپنے بیان کے اختتام پر محبوبہ مفتی نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر طنز کرتے ہوئے کہا:'امید ہے 'بلڈوزر بابا' یہ سب سن رہے ہوں گے۔'
یو این آئی۔ارشید بٹ