OthersPosted at: Nov 4 2025 9:22PM ممتا نے اسام کو ایس آئی آر میں شامل نہ کرنے پر اٹھائے سوال

کولکاتہ، 4 نومبر (یو این آئی) مغربی بنگال کی وزیرِ اعلیٰ ممتا بنرجی نے الیکشن کمیشن کے اس فیصلے پر سخت اعتراض کیا ہے کہ ووٹر فہرستوں کی خصوصی جامع نظرثانی(ایس آئی آر) چار انتخابی ریاستوں میں سے محض تین میں کیا جائے گا اور انہوں نے الزام لگایا کہ اس عمل کو اپوزیشن ریاستوں کو نشانہ بنانے کے لیے 'چُن چُن کر' استعمال کیا جا رہا ہے جب کہ اس میں آسام کو چھوڑ دیا گیا ہے محترمہ بنرجی نے منگل کو یہاں ترنمول کانگریس کی ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پوچھا 'انتخابات سے صرف تین ماہ قبل ایس آئی آر کیوں کیا جا رہا ہے؟ یہ عمل صرف اپوزیشن ریاستیں — بنگال، کیرالہ اور تمل ناڈو — ہی میں کیوں؟ آسام میں کیوں نہیں؟ وہاں بھی تو انتخابات ہونے والے ہیں۔'
ریڈ روڈ سے رَویندر ناتھ کے آبائی گھر، جوراسانکو تک 3.8 کلومیٹر پیدل مارچ مکمل کرنے کے بعد انہوں نے کہا 'پنجاب کا نام بھی کیوں نکال دیا گیا؟ یہ انتخابی رویہ آپ کے تعصبات کو بے نقاب کرتا ہے۔'
انہوں نے چیف الیکشن کمشنر گنیش کمار کا نام لئے بغیر الزام عائد کیا کہ افسران 'مودی بابا کو خوش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں'۔ الیکشن فہرست کی نظرِ ثانی میں بی جے پی کے مداخلت کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا 'آپ انہیں خوش کرنے کے لیے دن رات محنت کر رہے ہیں۔'
محترمہ بنرجی نے اس محدود مدت میں اس عمل کی عملی حیثیت پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا'آپ کے پاس بمشکل تین ماہ ہیں۔ آپ گھر گھر جا کر یہ مکمل عمل کیسے پورا کریں گے؟ یہ ناممکن ہے۔ آسام کو اس لیے چھوڑا گیا کیونکہ اگر وہاں ایس آئی آر ہوتا تو آپ جانتے کہ آپ وہاں ہار جائیں گے۔'
انہوں نے بی جے پی کو خبردار کرتے ہوئے کہا'اگر ایک بھی حقیقی ووٹر کا نام فہرست سے نکالا گیا تو ہم انہیں اقتدار سے بے دخل کر دیں گے۔'
یو این آئی۔ این یو۔