NationalPosted at: Dec 11 2024 7:55PM راجیہ سبھا میں تعطل برقرار، کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی
نئی دہلی، 11 دسمبر (یو این آئی) راجیہ سبھا میں بدھ کو کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی اور امریکی سرمایہ کار جارج سوروس کے درمیان تعلقات کو لے کر زبردست ہنگامہ ہوا، جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کرنی پڑی اس سے پہلے بھی اسی معاملے پر ایوان کی کارروائی 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی تھی پہلے التوا کے بعد ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے ایوان میں وقفہ سوال شروع کرنے کی کارروائی شروع کی تو حکمراں اور اپوزیشن کے ارکان تیز آواز میں بولنے لگے۔
قائد ایوان جگت پرکاش نڈا نے کہا کہ گزشتہ دو دنوں سے ممبران محترمہ گاندھی اور سوروس کے تعلقات کو لے کر مشتعل ہیں۔ یہ تعلقات ملک کی خود مختاری اور سالمیت پر اثرانداز ہو سکتے ہیں۔ یہ تعلقات ملک کی اندرونی اور بیرونی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو ان تعلقات کی حقیقت جاننے کا حق ہے، اس لیے ایوان میں اس پر بحث ہونی چاہیے۔
مسٹر نڈا نے کہا کہ کانگریس اس مسئلہ پر بحث سے بچنے کے لئے ملک کی توجہ ہٹانا چاہتی ہے اس لئے چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی قیادت میں اپوزیشن آئینی اداروں پر حملہ کر رہی ہے اور ان کی توہین کر رہی ہے۔ اپوزیشن نے آئینی عہدوں پر فائز لوگوں کی کبھی عزت نہیں کی اور ایوان کے اندر اور باہر مسلسل توہین آمیز سلوک کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس سرمایہ کار سوروس کا آلہ کار بن چکی ہے اور اس کی سخت مذمت کی جانی چاہئے۔
اس دوران ایوان میں دونوں فریقوں کی طرف سے شور شرابہ اور نعرے بازی ہوتی رہی۔ مسٹر ہری ونش دونوں فریقوں سے پرسکون رہنے کی اپیل کرتے رہے لیکن ہنگامہ بڑھتا گیا۔ اس کے بعد انہوں نے ایوان کی کارروائی جمعرات تک ملتوی کرنے کا اعلان کردیا۔
راجیہ سبھا میں اس ہفتے مسلسل تیسرے دن بھی سوروس کے حوالے سے ہنگامہ جاری رہا اور کارروائی ٹھپ رہی۔ مسلسل تیسرے دن وقفہ سوال اور وقفہ صفر نہیں ہوسکا۔
یواین آئی۔الف الف