NationalPosted at: Nov 11 2024 1:14PM جسٹس سنجیو کھنہ بنے سپریم کورٹ کے 51 ویں چیف جسٹس
نئی دہلی، 11 نومبر (یو این آئی) صدرجمہوریہ ہند دروپدی مرمو نے پیر کو جسٹس سنجیو کھنہ کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے کا حلف دلایا محترمہ مرمو نے راشٹرپتی بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس کھنہ کو 51 ویں چیف جسٹس کے عہدے کا حلف دلایا۔ وہ 13 مئی 2025 کو ریٹائر ہو جائیں گے اس موقع پر نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ، وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور سابق ججوں کے علاوہ کئی مرکزی وزراء اور کئی معززین موجود تھے۔
جسٹس چندر چوڑ اتوار 10 نومبر کو سپریم کورٹ کے 50 ویں چیف جسٹس کے طور پر ریٹائر ہوگئے۔
انہوں نے اکتوبر میں مرکزی حکومت کو ایک خط لکھ کر جسٹس کھنہ کو سپریم کورٹ کا اگلا چیف جسٹس مقرر کرنے کی سفارش کی تھی۔ اس کے بعد صدر کی منظوری کے بعد 24 اکتوبر 2024 کو مرکزی حکومت کی وزارت قانون و انصاف کے محکمہ انصاف نے جسٹس کھنہ کی بطور چیف جسٹس تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔
جسٹس کھنہ 2018 کی ’الیکٹورل بانڈ اسکیم‘ کو رد کرنے والی پانچ رکنی بنچ میں شامل تھے۔
جسٹس کھنہ کو 18 جنوری 2019 کو سپریم کورٹ کے جج کے عہدے پر فائز کیا گیا تھا، جب وہ دہلی ہائی کورٹ کے جج تھے۔
انہیں 2005 میں دہلی ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج کے طور پر مقرر کیا گیا تھا اور ایک سال بعد انہیں یہاں مستقل جج کے طور پر ترقی دی گئی تھی۔
جسٹس کھنہ اس بنچ سمیت کئی اہم فیصلوں کا حصہ تھے جس نے جموں و کشمیر سے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے اور سینٹرل وسٹا پروجیکٹ (نئے پارلیمنٹ ہاؤس اور اس کے آس پاس کے علاقوں کی تعمیر نو) کو منظوری دی تھی۔
ان کی قیادت والی بنچ نے دہلی ایکسائز پالیسی معاملے سے متعلق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ایک معاملے میں دہلی کے سابق وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے رہنما اروند کیجریوال کو عبوری ضمانت دے دی تھی۔
جسٹس کھنہ 14 جون 1960 کو ایک معزز گھرانے میں پیدا ہوئے۔ وہ اپنے چچا، سپریم کورٹ کے جسٹس ہنس راج کھنہ کے قابل ذکر شجرہ نسب اور وراثت کو آگے لے جارہے ہیں۔
چیف جسٹس جسٹس سنجیو کھنہ کے والد دیو راج کھنہ دہلی ہائی کورٹ کے جج تھے۔ وہ 1985 میں ریٹائر ہوئے۔ ان کی والدہ سروج کھنہ لیڈی شری رام کالج، دہلی میں ہندی لیکچرار تھیں۔
جسٹس کھنہ نے دہلی یونیورسٹی کے ’کیمپس لاء سینٹر‘ سے بیچلر آف لاز (ایل ایل بی) مکمل کرنے کے بعد 1983 میں دہلی بار کونسل میں وکیل کے طور پر رجسٹریشن کرایا۔
انہوں نے ابتدائی طور پر دہلی کے تیس ہزاری کمپلیکس کی ضلعی عدالتوں میں اور بعد میں دہلی ہائی کورٹ اور ٹربیونلز میں مختلف شعبوں جیسے آئینی قانون، ڈائریکٹ ٹیکسیشن، ثالثی، تجارتی قانون، کمپنی لا، لینڈ لا، ماحولیاتی قانون اور طبی غفلت جیسے قانونی شعبوں میں وکالت کی۔
محکمہ انکم ٹیکس کے سینئر اسٹینڈنگ کونسل کے طور پر بھی ان کا طویل عرصہ رہا۔ انہیں 2004 میں قومی دارالحکومت علاقہ دہلی کے لیے اسٹینڈنگ کونسل (سول) کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔
جسٹس کھنہ کو 2005 میں دہلی ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج کے طور پر ترقی دی گئی اور 2006 میں انہیں مستقل جج بنایا گیا۔
دہلی ہائی کورٹ کے جج کے طور پر، وہ دہلی جوڈیشل اکیڈمی، دہلی انٹرنیشنل ثالثی مرکز اور ضلعی عدالت ثالثی مراکز کے چیئرمین/جج انچارج کے عہدے پر فائز رہے۔
جسٹس کھنہ کو 18 جنوری 2019 کو سپریم کورٹ کے جج کے طور پر ترقی دی گئی۔ وہ 17 جون 2023 سے 25 دسمبر 2023 تک سپریم کورٹ کی لیگل سروسز کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے پر فائز رہے۔
یو این آئی۔ این یو۔