NationalPosted at: Aug 6 2024 10:09PM سپریم کورٹ سے مالیگاؤں دھماکہ کے ملزم کلکرنی کی عرضی خارج
نئی دہلی، 06 اگست (یو این آئی) سپریم کورٹ نے 2008 کے مالیگاؤں دھماکہ کیس میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار سمیر کلکرنی کی درخواست ضمانت منگل کے روز مسترد کر دی۔
جسٹس ایم ایم سندریش اور اروند کمار کی بنچ نے درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا اور کلکرنی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل سے کہا کہ وہ بمبئی ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
ہائی کورٹ نے ملزم کلکرنی کی ضمانت عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر میں ضلع ناسک کے مالیگاؤں شہر میں موٹر سائیکل میں نصب بم پھٹنے سے چھ افراد ہلاک اور تقریباً 100 افراد زخمی ہو گئے تھے۔
سینئر ایڈوکیٹ شیام دیوان کے ساتھ ایڈوکیٹ وشنو شنکر جین نے درخواست گزار کی طرف سے عدالت عظمیٰ میں پیش ہوکر دلیل دی کہ استغاثہ نے غیر قانونی سرگرمیاں (انسداد) UAPA کی دفعہ 45(2) کے تحت منظوری نہیں لی ہے۔ انہوں نے دلیل دی کہ اس پس منظر میں یو اے پی اے کے تحت الزامات کو برقرار نہیں رکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ UAPA کے تحت مرکزی حکومت سے NIA کو مقدمہ چلانے کی منظوری نہیں ملی تھی۔
مسٹر دیوان نے دلیل دی کہ جب کیس نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (آئی این اے) کو سونپا گیا تھا، تو مرکز سے اجازت لی جانی چاہئے تھی۔
اس پر بنچ نے کہا، "ہمیں (ہائی کورٹ کے) فیصلے میں مداخلت کرنے کی کوئی وجہ نہیں ملتی ہے۔"
عدالت عظمی نے اپریل میں کلکرنی کے خلاف خصوصی عدالت میں کارروائی پر روک لگا دی تھی۔
کلکرنی نے دلیل دی کہ ان کا بنیادی مقدمہ یہ ہے کہ مقدمہ آگے نہیں بڑھ سکا ہے کیونکہ ریاستی حکومت یا مرکزی حکومت کی طرف سے مقدمہ چلانے کے لیے کوئی درست پیشگی منظوری نہیں دی گئی ہے۔
اسے دھماکوں کی سازش کے الزام میں سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور لیفٹیننٹ کرنل پرساد شری کانت پروہت سمیت نو دیگر افراد کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔
ملزم کلکرنی نے 28 جون 2023 کے بمبئی ہائی کورٹ کے حکم کی صداقت کو چیلنج کیا، جس میں ممبئی کی خصوصی عدالت کے 20 اپریل 2023 کے حکم کو برقرار رکھا گیا تھا۔
یو این آئی۔ م ش۔