NationalPosted at: Jan 21 2025 6:28PM سپریم کورٹ نے ائیرپورٹ سیکورٹی پروٹوکول کی خلاف ورزی کیس میں جھارکھنڈ کی اپیل مسترد کر دی

نئی دہلی، 21 جنوری (یو این آئی) سپریم کورٹ نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ممبران پارلیمنٹ نشی کانت دوبے، منوج تیواری اور دیگر کے خلاف 2022 میں دیوگھر ہوائی اڈے پر مبینہ طور پر سیکورٹی پروٹوکول کو توڑنے کے مقدمے کو منسوخ کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی جھارکھنڈ حکومت کی درخواست کو آج خارج کردیا ۔
جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس منموہن کی بنچ نے یہ فیصلہ دیا۔ تاہم بنچ نے ریاستی حکومت کو آزادی دی کہ وہ تحقیقات کے دوران جمع کیے گئے شواہد کو ایئر کرافٹ ایکٹ 1934 کے تحت مجاز افسر کو چار ہفتوں کے اندر بھیجے۔
قانون کے مطابق افسر کو یہ طے کرنے کی ہدایت دی گئی ہے کہ آیا ایکٹ کے تحت شکایت درج کرنے کی ضرورت ہے یا نہیں۔
جھارکھنڈ میں دائر کردہ نامزد مقدمہ میں الزام لگایا گیا ہے کہ مدعا علیہان - بی جے پی ممبران پارلیمنٹ اور دیگر - نے مبینہ طور پر ہوائی اڈے کے ایئر ٹریفک کنٹرولر (اے ٹی سی) کے اہلکاروں کو ایک نجی طیارے کو ٹیک آف کرنے کی اجازت دینے کے لیے مجبور کیا اور دھمکی دی، جو کہ سیکورٹی پروٹوکول کی خلاف ورزی ہے۔
جسٹس اوکا کی سربراہی والی بنچ نے 18 دسمبر 2024 کو اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
ملزم ممبران پارلیمنٹ اور دیگر کے خلاف الزامات میں سیکشن 336 (زندگی یا ذاتی حفاظت کو خطرے میں ڈالنا)، سیکشن 447 (مجرمانہ تجاوز) اور تعزیرات ہند کی دفعہ 448 (گھر پر قبضہ ) کے ساتھ ساتھ سیکشن 10 اور ایئرکرافٹ ایکٹ 1934 کے 11 اے ۔؎ بھی شامل ہیں۔
جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے اس کیس کو یہ کہتے ہوئے خارج کردیا تھا کہ ایئر کرافٹ ایکٹ کے تحت مطلوبہ شکایت درج نہیں کی گئی تھی یا منظوری نہیں لی گئی تھی۔ عدالت نے فیصلہ دیا کہ ایسے معاملات میں ایر کرافٹ ایکٹ کی دفعات آئی پی سی سے زیادہ معنی رکھتی ہیں۔
سماعت کے دوران ریاستی حکومت نے دلیل دی کہ ایئر کرافٹ ایکٹ کے سیکشن 10 اور 11 اے کے تحت تحقیقات کے لیے پیشگی منظوری غیر ضروری تھی۔
اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ ایکٹ کے تحت ہونے والے جرائم پر باقاعدہ شکایت درج ہونے کے بعد ہی کارروائی کی جا سکتی ہے۔
جسٹس اوکا نے سیکشن 336 اور 447 جیسی آئی پی سی دفعات کے نافذ ہونے پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور جان کو خطرے میں ڈالنے یا مجرمانہ مداخلت کے ثبوت پر سوال اٹھایا۔ عدالت عظمیٰ نے جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے کیس کو منسوخ کرنے کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے تحقیقات کے دوران جمع کیے گئے مواد کو سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی سی اے) کو جمع کرنے کی اجازت دی۔
فیصلے کے متن کو پڑھتے ہوئے جسٹس اوکا نے واضح کیا کہ سپریم کورٹ ہائی کورٹ کی طرف سے کیس کو منسوخ کرنے کے معاملے میں مداخلت نہیں کرے گا، لیکن ریاستی حکومت کے اس حق کی توثیق کی کہ وہ ایئر کرافٹ ایکٹ کے تحت مزید کارروائی کے لیے اپنے نتائج پیش کرے۔
یو این آئی ۔ ع خ