InternationalPosted at: Oct 22 2016 2:34PM ٹرمپ کی انتخابی دھاندلی کے الزام کی زبردست بازگشت، ووٹرو پر پکڑ بڑھی
trump نیو ٹاون، 22 اکتوبر(رائٹر/یو این آئی)ا مریکی صدارت انتخاب میں ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اس ہفتے اپنی حریف ڈیموکریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن پر امریکی ووٹرون کے نزدیک برتری حاصل کر لی ہے۔ رائٹر/ایپسوس کی رائے شماری یہی کہتی ہے۔ اس رائے شماری کے اعدادو شمار میں نہ صرف محترمہ کلنٹن کی سبقت کو تقریباً نصف کر دیا گیا ہے بلکہ وہ یہ بھی دکھاتے ہیں کہ ٹرمپ کے اس استدلال کی ان کی پارٹی کے ممبروں میں زبردست باز گشت ہے کہ 8 نومبر کے الیکشن ان کے خلاف ’’بدعنوانی‘‘ کا نتیجہ ہوگا۔ کل پینی سلوانیہ میں ایک ریلی مین انہوں نے اس دعوے کے ساتھ کہا کہ ’’ یہی وجہ ہے کہ آپ کو آگے بڑھنا ہے اور ووٹ ڈالنا ہے اور نطر رکھنا ہے کیونکہ یہ نظم مکمل طور پر دھاندلی زدہ ہے۔ امریکا میں صدارتی الیکشن اگلے مہینے کی آٹھ تاریخ کو ہوں گے۔ دونوں صدارتی امیدواروں کے درمیان تین ٹیلی وژن مباحثے ہو چکے ہیں۔ ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ نے ان تینوں مباحثوں میں ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی ہر ممکن کوشش کی۔ رائٹر اور ایپسوس نے 14 تا 20 اکتوچوالیس اور چالیس کے فرق سے محترمہ کلنٹن کو چار فیصد آگے دکھایا تھا۔ سات تا 13 اکتوبر میں یہ فرق 44 اور 37 کا تھا ۔ اوسط قومی جائزے میں محترمہ کلنٹن 48.1 فیصد کے ساتھ آگے ہیں جبکہ ٹرمپ کو 41.9. فیصد تائید حاصل ہے۔ یعنی محترمہ 6.2 فیصد سے آگے ہیں۔ ابھی بدہ کو امریکی شہر لاس ویگاس میں نیواڈا یونیورسٹی کے ہال میں ہونے والے تیسرے اور آخری مباحثے میں ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی حریف ہیلری کلنٹن کو ’ناسٹی وومن‘ یعنی ناپسندیدہ و ناگوار عورت قرار دیا۔ ان الفاظ کے خلاف امریکا میں احتجاج کی لہر اٹھ کھڑی ہوئی ہے۔ مختلف ساسی مبصرین نے اِسے ایک نئی سونامی قرار دیا ہے۔ خواتین میں یہ الفاظ ٹرمپ کے لیے نہیں بلکہ کلنٹن کی مقبولیت کا باعث بن رہے ہیں۔ جاری یو این آئی۔ سلام