NationalPosted at: Aug 26 2016 7:28PM بقرعید کے موقع پر مسلمانوں کو قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت یا نقل و حمل میں دشواری نہ ہو:مولانا بدرالدین اجمل
نئی دہلی،26 اگست (یو این آئی) آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیمو کریٹک فرنٹ کے قومی صدر و رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل قاسمی نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ بقرعید کا موقع قریب آرہا ہے اس لئے مرکزی اور ریاستی سرکاریں اس بات کو یقینی بنائیں کہ جن جانوروں کی قربانی کی اجازت قانونی طور پر ہے اس کی خرید و فروخت یا نقل و حمل میں مسلمانوں کو شر پسندوں کی جانب سے کسی بھی طرح کی دشواری کا سامنا نہ کر نا پڑے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں مرکزی وزارتِ داخلہ کو خط بھی لکھا ہے اور آگاہ کیا ہے کہ چونکہ ماضی میں ایسے واقعات پیش آئے ہیں جس میں شرپسند عناصر لوگوں کو پریشان کرتے ہیں، ان سے ناجائز وصولی کرتے ہیں، انہیں مارتے اور پیٹتے ہیں۔اس لئے حکومتیں اس سلسلہ میں پہلے ہی سے الرٹ جاری کریں تاکہ انتظامیہ آگاہ رہے اور شر پسند عناصر سے کوئی معصوم ظلم و ستم کا شکار نہ ہو سکے۔ مولانا اجمل نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں جس طرح سے گؤ رکشا کے نام پر لوگوں کو مارا،پیٹا اور یہاں تک کہ قتل کیا جا رہا ہے اس کی وجہ سے خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہو گیا ہے ۔اس لئے اس بات کا قوی اندیشہ ہے کہ بقرعید کے موقع پر شر پسند عناصر ملک کے مختلف حصوں میں مسلمانوں کو ان جانوروں کی قربانی اور نقل و حمل پر بھی پریشان کریں گے جن کی قانونی طور پر اجازت ہے۔انہوں نے کہا کہ درجنوں واقعات رونماہونے کے با وجود بھی سرکار ان میں ملوث افراد پر شکنجہ کسنے میں ناکام رہی ہے جس سے ان کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے۔ مولانا نے کہا کہ یہ ایک جمہوری ملک ہے جہاں کے آئین نے ہر شخص کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کی پوری آزادی دی ہے۔اور سرکاروں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مذہبی حقوق کا تحفظ کرے۔ بقرعید چونکہ مسلمانوں کا ایک اہم مذہبی تہوار ہے ، اس لئے جن علاقوں میں جن جانوروں کی قانونی طور پر قربانی کی اجازت ہے اس میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہئے۔ یو این آئی۔ ع خ۔ اے جے۔