NationalPosted at: Nov 11 2024 7:57PM لازمی عمر کی تصدیق والی شراب کی فروخت پالیسی کا مطالبہ کرنے والی عرضی پر مرکز کو نوٹس
نئی دہلی، 11 نومبر (یو این آئی) سپریم کورٹ نے شراب کی فروخت سے متعلق مضبوط لازمی عمر کی تصدیق کی پالیسی نافذ کرنے کی ہدایت دینے کی مانگ والی درخواست پر پیر کو مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا۔
جسٹس بی آر گوائی اور کے وی وشواناتھن کی بنچ نے دہلی میں مقیم کمیونٹی اگینسٹ ڈرنکن ڈرائیونگ (سی اے ڈی ڈی) کی مفاد عامہ کی عرضی پر مرکز سے جواب طلب کیا ہے۔
سی اے ڈی ڈی کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ پی بی سریش اور ایڈوکیٹ وپن نائر کی طرف سے دائر عرضی میں شراب کی فروخت کے تمام مقامات پر عمر کی تصدیق کا لازمی نظام قائم کرنے، تمام ریاستوں میں شراب کے ریگولیشن کے لیے یکساں ڈھانچہ تشکیل دینے اور شراب پی کر گاڑی چلانے کے بڑھتے ہوئے مسائل کو کم کرنے اور روکنے کے لئے ایک مضبوط پالیسی پر عمل درآمد کی ہدایت دینے کی ہائی کورٹ سے اپیل کی گئی ہے۔
درخواست ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں شراب نوشی کی قانونی عمر میں بڑے تفاوت کو اجاگر کرتی ہے۔
عرضی کے مطابق گوا میں جہاں شراب پینے کی عمر 18 سال ہے وہیں دہلی میں 25 سال ہے۔ یہ فرق دیگر ریاستوں میں بھی ہے۔ مہاراشٹر میں 25 سال اور کرناٹک و تمل ناڈو میں 18 سال کی عمر میں شراب پینے کی قانونی اجازت ہے۔
درخواست میں عدالت کی توجہ کم عمر کے شراب نوشی اور مجرمانہ رویے کے درمیان تعلق کی طرف بھی مبذول کرائی گئی ہے۔
درخواست میں بیان کردہ مطالعات کے مطابق، شراب کے رابطے میں آنے سے ڈکیتی، جنسی زیادتی اور قتل سمیت پرتشدد جرائم کا خطرہ کافی بڑھ جاتا ہے۔
پٹیشن میں پونے میں حالیہ کار حادثہ کیس کا بھی حوالہ دیا گیا، جس میں مبینہ طور پر شراب کے نشے مین گاڑی چلانے والے ایک نابالغ نے دو نوجوانوں کی جان لے لی تھی۔ درخواست میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ 18-25 سال کی عمر کے تقریباً 42.3 فیصد لڑکے 18 سال کی عمر سے پہلے شراب پیتے ہیں اور ان میں سے 90 فیصد بغیر کسی عمر کی تصدیق کے دکانداروں سے شراب خرید سکتے ہیں۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شراب پی کر گاڑی چلانے پر سزا کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے۔
یواین آئی۔الف الف