NationalPosted at: Nov 12 2024 7:07PM سپریم کورٹ نے ایمس کو پی ایف آئی کے سابق سربراہ کا طبی معائنہ کرانے کی ہدایت دی
نئی دہلی، 12 نومبر (یو این آئی) سپریم کورٹ نے منگل کو دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کو ممنوعہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے سابق صدر ای ابوبکر کی صحت کی جانچ کرنے کا حکم دیا جسٹس ایم ایم سندریش اور اروند کمار کی بنچ نے طبی بنیادوں پر ابوبکر کی ضمانت کی درخواست پر غور کرنے کا حکم دیا اور کہا، "اگر انہیں فوری طبی علاج کی ضرورت ہے تو ہم اس سے انکار نہیں کر سکتے۔"
بنچ نے کہا کہ اگلی سماعت دو ہفتے بعد ہوگی۔ ان کی صحت کی حالت جاننے کے بعد اس بات پر غور کیا جائے گا کہ آیا انہیں طبی بنیادوں پر ضمانت دی جا سکتی ہے۔ ایمس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ طبی جانچ مکمل ہونے کے بعد دو دن کے اندر رپورٹ عدالت میں پیش کرے۔
سپریم کورٹ نے قومی تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا کے اس دعوے سے اتفاق نہیں کیا، جس میں انہوں نے اپنی طبی ضمانت کی درخواست کی اس بنیاد پر مخالفت کی تھی کہ انہیں کئی بار ایمس لے جایا گیا تھا، لیکن ڈاکٹروں نے انہیں اسپتال میں داخل ہونے کا مشورہ نہیں دیا ۔
بنچ نے کہا کہ اگر انہیں فوری طبی امداد کی ضرورت ہے اور ہم اسے قبول نہیں کرتے ہیں تو ہم بھی ذمہ دار ہوں گے۔
عدالت عظمیٰ نے عرضی گزار کو طبی معائنے کے لیے 'ان- پیشنٹ' کے طور پر داخل کرنے کے لئے دو دن کے اندر ایمس لے جانے کا حکم دیا تھا۔ بنچ نے کہا، "اگر عدم تعاون جاری رہتا ہے، تو ہمارے پاس کیس کو خارج کرنے کے علاوہ کوئی متبادل نہیں ہوگا۔"
بنچ نے کہا، "اگر فوری طبی ضرورت ہے اور ہم اسے قبول کرنے میں ناکام رہتے ہیں، تو ہم بھی ذمہ دار ہوں گے۔ اس لیے، ہم اسے ڈاکٹروں پر چھوڑ دیتے ہیں... ہم اسی کی بنیاد پر ضمانت پر آگے غور کریں۔
مسٹر مہتا نے اپنی طرف سے دلیل دی کہ یہ عام مجرم نہیں ہیں۔ ان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے تربیت اور دیگر بہت سے شواہد موجود ہیں۔اس پر بنچ نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ آنے دیں اور عدالت اس کا جائزہ لے گی۔ ہم اس کی بنیاد پر کارروائی کریں گے۔بنچ نے ہدایت دی کہ جانچ مکمل ہونے کے بعد ایمس کے ڈائریکٹر تین دن کے اندر میڈیکل رپورٹ پیش کریں۔
درخواست گزار نے 28 مئی 2024 کو دہلی ہائی کورٹ کے اس حکم کو چیلنج کیا تھا جس میں اسے ضمانت دینے سے انکار کیا گیا تھا۔
یواین آئی۔ م س