NationalPosted at: Dec 11 2024 4:47PM نائب صدر کے خلاف تحریک عدم اعتماد سوروس کے کھیل کا حصہ: بی جے پی
نئی دہلی، 11 دسمبر (یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے آج الزام لگایا کہ نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ کے خلاف تحریک عدم اعتماد جارج سوروس کے زیر اہتمام ایف ڈی ایل-اے پی فاؤنڈیشن کے کھیل کا حصہ ہے بی جے پی کے ترجمان اور رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر سمبیت پاترا نے یہاں پارٹی کے مرکزی دفتر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پچھلے کچھ دنوں سے آپ دیکھ رہے ہیں کہ سیاسی منظر نامہ کس طرح اتھل پتھل کا شکار ہے ایک طرف ہندوستان کا ایوان آئین کی بحث کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ایک بات تو واضح ہوتی جاہی ہے کہ کانگریس پارٹی کے ذہن اور عمل میں کہیں بھی آئین کے احترام کا جذبہ نہیں ہے۔
ڈاکٹر پاترا نے کہا کہ آج صبح سے ہم میڈیا میں دیکھ رہے ہیں کہ کانگریس اور انڈیا اتحاد کی کچھ اتحادی جماعتیں ای وی ایم اور الیکشن کمیشن کے حوالے سے سپریم کورٹ میں پی آئی ایل دائر کریں گی اور دوسری خبر یہ ہے کہ راجیہ سبھا کے چیئرمین اور ملک کے نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا نوٹس دیا گیا ہے۔
بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ یہ دونوں خبریں پریشان کن اور آئین ہند کو کچلنے والی ہیں۔ حزب اختلاف کی جانب سے پہلی بار ہندستان کے نائب صدر کے خلاف راجیہ سبھا میں تحریک عدم اعتماد لانے کا نوٹس دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور پورا گاندھی نہرو خاندان سوروس فاؤنڈیشن سے پیسے لے کر ملک کو غیر مستحکم کرنے کی سازش میں ملوث ہے۔ جب یہ مسئلہ پارلیمنٹ میں اور پارلیمنٹ کے باہر اٹھایا گیا تو کانگریس اور اس کے کچھ حلیفوں نے یہ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی کوشش کی تاکہ خود کو اس مسئلہ سے جلد دور رکھا جا سکے اور بھٹکایا جا سکے۔
ڈاکٹر پاترا، کانگریس پارٹی اور اس کے کچھ حلیفوں نے فیصلہ کیا ہے کہ اب ہریانہ اور مہاراشٹر کے انتخابی نتائج کے بعد وہ الیکشن کمیشن اور ای وی ایم سسٹم کو سپریم کورٹ میں گھسیٹیں گے۔
انہوں نے کہا، "ہم پہلے ہی سونیا گاندھی سے ایف ڈی ایل۔ اے پی فاؤنڈیشن کے روابط اور اس حقیقت کو اجاگر کر چکے ہیں کہ اسے جارج سوروس سے فنڈنگ ملی تھی۔ یہ فاؤنڈیشن مکمل طور پر ہندستان مخالف ہے اور اس کا مقصد کشمیر کو ہندستان سے الگ کرنا ہے۔ کانگریس پارٹی نے کسی کو بھی نہیں بخشا، حتیٰ کہ وزیر اعظم نریندر مودی یا صدر دروپدی مرمو کو بھی نہیں، اور اب وہ نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ جی کے خلاف وہی کھیل کھیل رہے ہیں۔
یو این آئی۔ م ع۔ 1515